ارنا نے رائٹرز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ پوپ لئو چہاردہم نے جو 8 مئی کو آنجہانی پوپ فرانسس کی جگہ دنیا کے کیتھولک عیسائیوں کے پیشوا منتخب ہوئے ہیں، ویٹیکن کے سینٹ پیٹراسکوائر پرایک اجتماع سے خطاب میں کہا کہ وہ یوکرین میں پائیدار امن، غزہ میں جنگ بندی اور سبھی یرغمالیوں کی رہائی چاہتے ہیں۔
پوپ لئو چہاردہم نے اسی طرح ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ خدا سے ان کی دعا ہے کہ دنیا کو امن کا معجزہ عطا فرمائے۔
انھوں نے دوسری جنگ عظیم کی جس میں 60 ملین لوگ مارے گئے تھے، اسّیویں برسی کی طرف اشارہ کیا اور آنجہانی پوپ فرانسس کی مستقل اپیل دوہراتے ہوئے کہا کہ اب جنگ نہیں ہونی چاہئے۔
پوپ لئو چہاردہم نے آنجہانی پوپ فرانسس کی یہ عبارت دوہرائی کہ " آج کی دنیا تیسری عالمی جنگ کے ڈرامائی سیناریو میں زندگی گزار رہی ہے جو ٹکڑے ٹکڑے اسٹیج کیا جارہا ہے۔"
نئے پوپ نے یوکرین کے عوام کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کی یف میں امن مذاکرات کرنے والوں سے کہا کہ پائیدار، منطقی اور معتبر صلح کریں۔
انھوں نے کہا کہ وہ جنگ غزہ سے بہت زيادہ دکھی ہیں اور غزہ میں صیہونی حکومت کی جنگ بند ہونے ، انسانی امداد کی ترسیل اور سبھی قیدیوں کی آزادی چاہتے ہیں۔
پوپ فرانسس کے جانشین نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ امید ہے کہ یہ جنگ بندی دونوں پڑوسی اور ایٹمی اسلحے کے مالک ملکوں کے درمیان مضبوط سمجھوتے پر منتج ہوگی۔
آپ کا تبصرہ